Ads Area

ایک ارب نوجوانوں کی قوت سماعت متاثر ہونے کا خدشہ، تحقیق


ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں نوجوانوں کا مختلف صوتی آلات کا غیر محفوظ استعم کی قوت سماعت کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ سماعت کے نقصان کا خطرہ شور کی بلندی، دورانیے اور ارتعاش پر منحصر ہے۔

ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں نوجوانوں کا مختلف صوتی آلات کا غیر محفوظ استعمال ان کی قوت سماعت کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ سماعت کے نقصان کا خطرہ شور کی بلندی، دورانیے اور ارتعاش پر منحصر ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ''شور کی وجہ سے قوت سماعت کو پہنچنے والا نقصان ناقابل واپسی ہے اور ہمیں سماعت کے نقصان کو روکنے کے لیے حکمت عملی پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

ایک بلین نوجوانوں کی قوت سماعت متاثر ہونے کا خدشہ

بی ایم جے گلوبل ہیلتھ میں شائع ہونے والا یہ مطالعہ ایک منظم جائزہ اور میٹا تجزیہ تھا۔  اس کےمصنفین نے شور کی نمائش اور غیر محفوظ سننے سے متعلق 33 مطالعات کا جائزہ لیا، جس میں انیس سے چونتیس سال کی عمر کے 19,000

 سے زیادہ افراد شامل تھے۔

دلارڈ نے کہا، ''ہم آواز کی بلندی اور شور کے دورانیے کے لحاظ سے غیر محفوظ سماعت کی تعریف کرتے ہیں۔ ہیڈ فون یا ایئر پوڈ کے ساتھ جوڑا ہوا کوئی بھی آلہ جوسماعت کے لیے محفوظ ہونےکی قابل اجازت حد سے تجاوز کرتا ہے وہ لوگوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔‘‘

اس مطالعے میں اندازہ لگایا گیاکہ 24 فیصد بالغ نوجوانوں کو اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپ جیسے ذاتی آلات سے زیادہ شور کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ 12 سے 34 سال کی عمر کے 48 فیصد لوگوں کو موسیقی کے مقامات پر  شورکی غیر محفوظ سطح کا سامنا کرنا پڑا۔ مطالعے کے دائرہ کارکو عالمی آبادی تک پھیلاتے ہوئے یہ اندازہ لگایا گیا کہ  دنیا بھر میں ایک ارب سے زیادہ افراد کو سننے کی عادتوں سے سماعت کے مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

غیر فعال تمباکو نوشی بہرے پن کا سبب

ہر عمر کے افراد کو سماعت کے نقصان کا خطرہ

اگرچہ اس مطالعے میں کا فوکس  نوجوانوں کو سماعت سے متعلق لاحق خطرات پر تھا، تاہم تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ہر عمر کے لوگوں کو ان کی سننے کی عادتوں سےسماعت کے نقصان کا خطرہ ہوتا ہے۔ سماعت کے نقصان کا خطرہ شور کی بلندی، دورانیے اورارتعاش پر منحصر ہے۔ ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ انیس سے انتیس  سال کی عمر کے لوگ ہفتے میں اوسطاﹰ سات گھنٹے آٹھ منٹ ہیڈ فون استعمال کرتے ہیں جبکہ  تیس سے انچاس سال کی عمر کے لوگ ہفتے میں ساڑھے پانچ گھنٹے اور پچاس سے اناسی  سال کی عمر کے لوگوں میں ہیڈفون کے استعمال کا یہ دورانیہ  پانچ گھنٹے اور دو منٹ ہے۔

لوگ اکثر آلات پر 105 ڈیسیبل تک آڈیو سنتے ہیں اور تفریحی مقامات پر آواز کی اوسط بلندی کی سطح 104 سے 122 ڈیسیبل تک ہوتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے رہنما خطوط کے مطابق ہر ہفتے دس سے پندرہ منٹ تک ان سطحوں پر شور کی آوازیں سننے کی محفوظ سطح سے زیادہ ہے۔

اعدادو شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر میں سماعت کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔ بہر حال  لارین ڈیلارڈ نے اس بات پر زور دیا کہ وقت کے ساتھ ساتھ شور کی آوازکے مجموعی اثر کی وجہ سے نوجوان لوگوں کو زیادہ خطرات ہوتے ہیں اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا،''ہر عمر کے لیے سماعت کے نقصان سے بچاؤ کو ترجیح دینا ضروری ہے لیکن یہ خاص طور پر اہم ہےکہ زندگی کے شروعات میں سماعت کے نقصان کو کم کیا جائے تاکہ یہ پھیل نہ سکے اور وقت کے ساتھ ساتھ مزید خراب ہو جائے۔‘‘

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area