ایک طرف صحافی اس سوال کے جواب کا کھوج لگاتے پھرتے ہیں کہ آئندہ فوجی سربراہ کے لیے کون سینیئر ہو گا، کس نے کس تاریخ کو کون سی کمان سنبھالی اور کس نے کب، کتنے بجے ریٹائرمنٹ کے باعث فوج کی سربراہی کی دوڑ سے باہر ہو جانا ہے تو دوسری طرف سیاستدان یہ خبریں جمع کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں کہ کون سا لیفٹیننٹ جنرل کس سیاستدان کا رشتہ دار ہے، یا کس سیاسی خاندان کے لیے نرم گوشہ رکھتا ہے۔

